#آج_کے_دن
آج، 19 رمضان، وہ المناک دن ہے جب چاند دو ٹکڑے ہوگیا، جب ہدایت کے ستون گرادیے گئے، جب امام علی (علیہ السلام) کو ملعون ابن ملجم (لعنت اللہ علیہ) نے نماز میں حملہ کر کے زخمی کر دیا۔
امام علی (علیہ السلام) نماز میں سجدہ طویل کر رہے تھے، ابن ملجم (لعنت اللہ علیہ) گھات میں بیٹھا تھا تاکہ امام کو قتل کرے، اس نے امام کو ایک رکعت مکمل کرنے دی، جب امام نے سجدے سے سر اٹھایا تو ملعون ابن ملجم نے اپنی تلوار نکالی، آگے بڑھا اور امام کے سر پر وار کیا۔ جب امام کو تلوار لگی تو انہوں نے فرمایا: "رب کعبہ کی قسم! میں کامیاب ہوگیا۔"
امام (علیہ السلام) کے قتل کی سازش صرف خوارج تک محدود نہ تھی بلکہ اس المناک واقعہ کی منصوبہ بندی، مالی مدد اور عمل درآمد میں امویوں کا بھی بہت بڑا کردار تھا۔ اس اموی شرکت کے بے شمار شواہد موجود ہیں، جن میں سے ایک:
جب یزید ابن معاویہ (لعنت اللہ علیہ) کے دربار میں قیدیوں کو لایا گیا تو بعض اموی فخر سے کہہ رہے تھے:
"ہم نے علی اور علی کے بیٹوں کو ہند [معاویہ کی ماں] کی تلواروں اور نیزوں سے قتل کیا۔"
امام (علیہ السلام) اپنی شہادت سے پہلے تین دن تک زخمی حالت میں رہے، اور اس دوران اللہ تعالیٰ کے حکم سے امامت اپنے بیٹے امام حسن (علیہ السلام) کے سپرد کی تاکہ وہ اپنے بعد امت کی رہنمائی کریں۔
🟢 @NWO313UR
آج، 19 رمضان، وہ المناک دن ہے جب چاند دو ٹکڑے ہوگیا، جب ہدایت کے ستون گرادیے گئے، جب امام علی (علیہ السلام) کو ملعون ابن ملجم (لعنت اللہ علیہ) نے نماز میں حملہ کر کے زخمی کر دیا۔
امام علی (علیہ السلام) نماز میں سجدہ طویل کر رہے تھے، ابن ملجم (لعنت اللہ علیہ) گھات میں بیٹھا تھا تاکہ امام کو قتل کرے، اس نے امام کو ایک رکعت مکمل کرنے دی، جب امام نے سجدے سے سر اٹھایا تو ملعون ابن ملجم نے اپنی تلوار نکالی، آگے بڑھا اور امام کے سر پر وار کیا۔ جب امام کو تلوار لگی تو انہوں نے فرمایا: "رب کعبہ کی قسم! میں کامیاب ہوگیا۔"
امام (علیہ السلام) کے قتل کی سازش صرف خوارج تک محدود نہ تھی بلکہ اس المناک واقعہ کی منصوبہ بندی، مالی مدد اور عمل درآمد میں امویوں کا بھی بہت بڑا کردار تھا۔ اس اموی شرکت کے بے شمار شواہد موجود ہیں، جن میں سے ایک:
جب یزید ابن معاویہ (لعنت اللہ علیہ) کے دربار میں قیدیوں کو لایا گیا تو بعض اموی فخر سے کہہ رہے تھے:
"ہم نے علی اور علی کے بیٹوں کو ہند [معاویہ کی ماں] کی تلواروں اور نیزوں سے قتل کیا۔"
امام (علیہ السلام) اپنی شہادت سے پہلے تین دن تک زخمی حالت میں رہے، اور اس دوران اللہ تعالیٰ کے حکم سے امامت اپنے بیٹے امام حسن (علیہ السلام) کے سپرد کی تاکہ وہ اپنے بعد امت کی رہنمائی کریں۔
🟢 @NWO313UR