✍🏻
خادم حسین خان رمضان المبارک میں صحت کا خیال رکھیں : روح افزا کی حقیقت :ہندوستان بلکہ بیرونی ممالک میں بھی ہمدرد کمپنی کا یہ مشروب بہت ہی مشہور و معروف ہے ۔ کسی زمانہ میں تازہ پھلوں کے رس سے اسے بنایا جاتا تھا ۔ مگر چند دہائیوں سے اب اسکے بنانے کے لئے نہ کوئی پھل کمپنی میں اندر جاتا ہے اور نہ کسی پھل کا چھلکا باہر نکلتا ہے ۔ اسکی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور بازار میں مانگ پوری کرنے کمپنی نے مصنوعات کا استعمال شروع کردیا ۔ جو صرف کیمیائی جوہر ہوتا ہے جس میں پھلوں کی خوشبو اور کچھ محفوظات کیمیکل کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا ۔
مگر آج بھی لاکھوں مسلمان اسے بڑے شوق سے اور افطار کا لازمی مشروب سمجھ کر پیتے ہیں ۔ اور دیگر بازاری مصنوعات کا تو کیا ہی کہنا ؟ جتنے بھی اسکوائش ۔ جوس اور پلپ وغیرہ مختلف پھلوں کے بازار میں دستیاب ہیں ۔ ان کو بنانے کا طریقہ اگر کوئی دیکھ لے تو پھر کبھی زندگی میں کسی بازاری مشروب کو ہاتھ بھی نہ لگائے اور نہ کسی کو پیتا ہوا دیکھ سکے ۔ پھلوں کی فصل میں باغات میں نیچے گرے ہوئے ۔ داغدار ۔ کچھ سڑے ہوئے پھلوں کو چھانٹ لیا جاتا ہے اور انہیں سے آم وغیرہ جیسے پھلوں کے جوس کا ڈبے یا اسکوائش تیار کرلیا جاتا ہے ۔ کسی بھی پھل کی فصل تین سے چارہ ماہ رہتی ہے جیسے آم وغیرہ ۔ پھر سال کے بارہ مہینے آم کا جوس آتا کہاں سے ہے ؟
گھر میں بنا تازہ پھل کا جوس دو دن میں خراب ہوجاتا ہے مگر بند بوتلوں میں بازار میں بکنے والا جوس سال دو سال میں بھی خراب نہیں ہوتا ؟
یہ سب کیڑے مار زہریلے کیمیا کا کارنامہ ہے۔ نہ سال بھر تک ان کا رنگ بدلتا ہے نہ بدبو آتی ہے نہ ذائقہ بدلتا ہے ۔ اندازہ لگائیں کتنی خطرناک قسم کی جراثیم کش ادویات کا استعمال ہوتا ہے ؟ اور یہ جراثیم کش ادویات کا آپ کے اندرونی اعضاء پر کیا اثر پڑتا ہوگا ؟
عاجزانہ گذارش یہ ہے کہ رمضان المبارک میں افطار میں ایسی گندی چیزوں سے اور مضر و مہلک اغذیات سے خود کو بچائیں اور پاک و تازہ اغذیات سے افطار کریں ۔ زیادہ سے زیادہ مسلمانوں تک یہ پیغام پہنچائیں ۔
@aagaahiurdu