نیو ورلڈ آرڈر 313


Channel's geo and language: Iran, Urdu


وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَقَّ وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ
خبریں, دشمن كے پروپیگنڈا کو نا کام کرنا اور مغرب کو بے نقاب کرنا
x.com/NWO313UR
@nwo313bot

Related channels

Channel's geo and language
Iran, Urdu
Statistics
Posts filter


🔸 ہم اس رکاوٹ کو صرف اس وقت عبور کر سکتے ہیں جب ہم اسلامی اصولوں کو مضبوطی سے تھامے رکھیں اور قرآن مجید، نبی اکرم اور ان کے اہل بیت (علیہم السلام) کی تعلیمات کو اپنا معیار بنائیں۔ اس معاملے میں ہمارے عقیدے اور سیاسی نظریات سے باہر کے لوگوں کے ساتھ ہمدردی اور حمایت کا اظہار ضرور ہونا چاہیے، لیکن یہ ہرگز ہمارے ایمان اور اصولوں کی حدود کو عبور نہیں کرنا چاہیے۔ حل صرف اعتدال اور توازن میں ہے—جو لینا ہے وہ انصاف پر مبنی ہو، جو رد کرنا ہے وہ بھی اسلامی معیار کے مطابق ہو۔

🔸 ان لوگوں کے ساتھ ایک پل تعمیر کرنا جو ہمارے ایمان اور بعض سیاسی نظریات میں اختلاف رکھتے ہیں، ایک بڑی جدوجہد کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے اور انہیں خوش آمدید کہا جانا چاہیے، لیکن اس کی ایک حد ہونی چاہیے۔ ایسا ہرگز نہ ہو کہ یہ کسی بھی طرح ہمارے بنیادی اسلامی اقدار کے خلاف جائے، نہ ہی ہماری مزاحمتی فکر سے متصادم ہو، نہ ہی ہمارے اصولوں، مقدسات، اور شہداء کی قربانیوں کی توہین کرے۔

🔸 اس جدوجہد میں ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ صرف کسی غیر ملکی طاقت سے عسکری آزادی حاصل کرنے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ فکری سطح پر بھی غیر ملکی نظریات سے آزادی حاصل کرنا ہے۔ یہی آزادی اور نجات کا حقیقی مفہوم ہے—یہ کہ ہم اسلام اور اس کی تعلیمات کو ہی اپنی کفایت سمجھیں اور اسی کے مطابق زندگی بسر کریں۔ یہی وہ طریقہ ہے جس سے ہم اپنے موقف کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنے دین، اصولوں، اخلاق، اقدار، اور اپنے محبوب رہنماؤں اور شہداء کی عزت و حرمت کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔

ہم پختہ عہد کرتے ہیں اور اس پر قائم رہیں گے، اے مقدس قدس!

چونکہ آج رمضان المبارک کا آخری جمعہ ہے، ہم اس بیان کو یوں مکمل کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اپنے دین اور ہمارے موقف پر ثابت قدم رکھے، یہاں تک کہ فتح حاصل ہو۔ ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمارے روزے، نمازیں اور تمام نیک اعمال کو قبول فرمائے، کیونکہ ہم اس مقدس مہینے کو الوداع کہنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ ہمیں آئندہ رمضان المبارک میں صحت اور بھلائی کے ساتھ لوٹائے، ہمارے لیے اور ہمارے پیاروں کے لیے۔

اللہ ان تمام لوگوں پر رحمت نازل فرمائے جو شہداء، مومنین اور مومنات کی ارواح کے لیے سورہ فاتحہ پڑھیں اور تمام بیماروں اور ضرورت مندوں کے لیے دعا کریں۔ اور ہمیں اپنی خالص دعاؤں میں نہ بھولیے، شاید آپ اللہ کے نزدیک بلند مقام پر ہوں۔ اور درود و سلام ہو محمد اور آلِ محمد پر۔

اللہ کی سلامتی، رحمت اور برکتیں آپ سب پر ہوں۔

جمعہ، 27 رمضان 1446 - 28 مارچ 2025

3
/3 - #بیان

— رائڈرو (عباس)، لیڈر آف نیو ورلڈ آرڈر ٣١٣

🟢 @NWO313UR


📍 فلسطینی مسئلہ عالمی سطح پر شدت اختیار کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی چند سنگین چیلنجز بھی درپیش ہیں جنہیں مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
🔸 آگاہی اور سمجھ بوجھ پھیلانا ایک اہم ابتدائی مرحلہ ہے تاکہ سچائی کے حامیوں کا ایک محاذ باطل کے خلاف کھڑا ہو سکے۔ اس مرحلے میں اگر ایسی آگاہی اور سمجھ بوجھ حاصل نہ ہو، تو یہ سنگین مسائل پیدا کر سکتا ہے، یہاں تک کہ کچھ لوگ ظلم کرنے والوں کا دفاع کرتے ہوئے یہ سمجھ سکتے ہیں کہ وہ صحیح جانب ہیں اور ایک عادلانہ مقصد کے لیے کھڑے ہیں۔

🔸 ایک نہایت واضح اور متعلقہ مثال وہ کچھ آوازیں ہیں جو فلسطینیوں کی صیہونی وجود کے خلاف جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں، صیہونی وجود اور اس کے حامیوں کی اصل خباثت کو تسلیم کرتی ہیں، تسلیم کرتی ہیں کہ دشمن میڈیا میں جھوٹ بولتا ہے اور بیانیہ گھڑ کر اسے توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے، تسلیم کرتی ہیں کہ مین اسٹریم میڈیا صرف اپنے مالکان اور فنڈرز کے بیانیے کو ہی آگے بڑھانے کے لیے کام کرتا ہے، پھر بھی وہ دیگر محاذوں پر صیہونی حمایت یافتہ قوتوں اور پراکسیوں کی حمایت کرتے ہیں، جیسے شام میں جنگ کے ابتدائی ایام سے لے کر آج تک۔

🔸 لوگوں کے اس دھوکے میں گرنے کی ایک بڑی وجہ فرقہ وارانہ گمراہ کن پروپیگنڈا تھا، جس نے بہت سے سنی مسلمانوں کو ایک جھوٹے بیانیے پر قائل کیا تاکہ ایک فرقہ وارانہ جنگ کو جائز قرار دیا جا سکے، جبکہ اصل اور حقیقی وجہ ایک ایسے حکومتی نظام کا تختہ الٹنا تھا جو اسرائیل کے حق میں تھا، ایسا نظام جو فلسطین اور لبنان میں مزاحمت کو اسلحہ فراہم کرنے کی اجازت دیتا تھا۔ باقی دنیا کے لیے، یہ دھوکہ غلط تجزیے کا نتیجہ تھا، کیونکہ بہت سے لوگ فلسطین کے مسئلے سے شام کے مسئلے تک پہنچے اور انہوں نے شام کی صورتحال پر فلسطین کے ہی اصول اور معیارات لاگو کرنے کی کوشش کی؛ ہم فلسطین کے وہی اصول شام پر لاگو نہیں کر سکتے کیونکہ وہ بہت پیچیدہ ہے، طاقت کا عدم توازن ہمیشہ یہ نہیں بتاتا کہ کون سا فریق حق پر ہے اور کون باطل پر، ہمیں معاملے کو منطق سے دیکھنا ہوگا، سیاق و سباق کو سمجھنا ہوگا، ہر فریق کے اہداف، قوتوں کے اتحادی اور ان کے حامی کون ہیں، وہ کس پر مشتمل ہیں، اور اگر کوئی ایک فریق جیت جائے یا دوسرا، تو اس کے کیا نتائج ہوں گے، تبھی صورتحال کو منصفانہ طور پر جانچا جا سکتا ہے۔

🔸 ایک اور سنگین چیلنج جو فلسطینی مسئلے کے عالمی ہونے کے ساتھ آتا ہے، وہ یہ ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد بہت سی آوازیں آن لائن اسپیس میں شامل ہوئیں، جن میں کچھ لوگ خفیہ ایجنڈے رکھتے ہیں اور اس کاز کو ذاتی فوائد کے لیے استعمال کرتے ہیں، کچھ غلط معلومات کا شکار ہیں، کچھ فلسطین کے معاملے پر درست موقف رکھتے ہیں لیکن فلسطین سے باہر جو نظریات پھیلاتے ہیں وہ درحقیقت فلسطین کے خلاف ہیں۔ کچھ فلسطین پر درست موقف رکھتے ہیں لیکن ایسے فاسد نظریات اور تحریکیں پھیلاتے ہیں جو انسانی فطرت، اخلاقیات اور اسلام کے خلاف ہیں۔ کچھ فلسطین پر درست موقف رکھتے ہیں اور نسل کشی کی مذمت کرتے ہیں، پھر کسی اور جگہ نہتے عوام کے خلاف نسل کشی کی حمایت کرتے ہیں۔

🔸 یہ سب لوگ، بظاہر ایک جیسے نظر آ سکتے ہیں—یہ تمام آوازیں ایک ہی آن لائن اسپیس میں گھل مل گئی ہیں، جبکہ بعض سچ بھی کہہ رہے ہیں اور ان کی آواز فلسطینی مسئلے کے حوالے سے اہم بھی ہو سکتی ہے اور اس میں بڑا کردار ادا کر سکتی ہے، ہمیں بہت محتاط رہنا ہوگا کہ ہم کس کو سپورٹ کر رہے ہیں اور کسے اپنی معلومات کا ذریعہ بنا رہے ہیں، کیونکہ کچھ لوگ اپنے مقصد میں جان بوجھ کر یا انجانے میں گمراہ کن نظریات شامل کر دیتے ہیں۔

🔸 یہی چیز گمراہ گروہوں اور افراد کو اس عظیم مسئلے میں داخل ہونے اور اس میں گھل مل جانے کا موقع دیتی ہے، اور بعض لوگوں کے لیے یہ فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ حقیقت کیا ہے، کیونکہ جو لوگ ہوشیار اور باخبر نہ ہوں، ان کے لیے سچ اور جھوٹ آپس میں گڈمڈ ہو سکتے ہیں، اور یوں خالص دل رکھنے والوں پر منفی اثرات بہت تیزی سے اور آسانی سے پھیل سکتے ہیں۔

2/3 - #بیان

🟢 @NWO313UR


بسم اللہ الرحمن الرحیم، اور درود و سلام ہو انبیاء و رسل کے سردار، خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کی پاک و طیب آل اور برگزیدہ اصحاب پر۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{پھر جب ان دونوں میں سے پہلی وعید آن پوری ہوئی، تو ہم نے تم پر اپنے سخت جنگجو بندے بھیج دیے جو تمہارے گھروں کے اندر گھس گئے، اور یہ ایک وعدہ پورا ہو کر رہا۔} - الاسراء 5


اس بابرکت رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے دن، جو یوم القدس ہے، ہم اسلام اور مسلمانوں کے مقصد سے اپنی وابستگی اور عزم کی تجدید کرتے ہیں اس نعرے کے ساتھ: ہم اپنے عہد پر قائم ہیں، اے مقدس قدس۔

ہمارے عزیز رہنما، امام خمینی (رح) نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس قرار دیا تاکہ اس روح کو زندہ رکھا جائے اور پوری دنیا کو فلسطینی جدوجہد اور اس کی اہمیت کی یاد دہانی کرائی جائے، نہ صرف ایک سیاسی مسئلے کے طور پر بلکہ ایک اسلامی فرض کے طور پر، ایک اسلامی مسئلے کے طور پر، تاکہ مظلوموں کے حلیف اور ظالموں کے دشمن بنا جائے، اس مہینے میں جو عبادت اور اللہ سے قربت کا مہینہ ہے۔

اس دن، ہم فلسطینی کاز میں اپنی پوزیشن کی تجدید کرتے ہیں، نہ صرف اسے ایک سیاسی جدوجہد اور مسئلے کے طور پر بلکہ ایک اسلامی فرض کے طور پر، بلکہ ایک انسانی فرض کے طور پر، تاکہ مظلوموں کے انصاف کے لیے کھڑا ہو جائے۔ کیونکہ بیت المقدس اور پوری فلسطین کی آزادی، امت مسلمہ کے معزز ترین لوگوں کا اولین مقصد ہے۔

📍 فلسطینی مسئلہ وہ مسئلہ ہے جس نے دنیا کے آزاد لوگوں کے ضمیر کو بیدار کیا اور اب بھی کرتا جا رہا ہے
🔸 ایک ایسی دنیا میں جو خلفشار، ذاتی فوائد، مادیت پرستی، سنسرشپ، غلط معلومات، جھوٹے بیانیے سے بھری ہوئی ہے جہاں کچھ ممالک اور معاشروں میں ان پر سوال اٹھانے یا مخالفت کرنے پر سزا دی جاتی ہے، ان تمام رکاوٹوں کے باوجود، فلسطینی مسئلہ دشمن کے پیدا کردہ، اس کے حمایت یافتہ اور اس کے فروغ دیے گئے تمام مسائل پر غالب آ گیا اور دنیا کے آزاد لوگوں کے ضمیر کو بیدار کر دیا، خواہ وہ عرب ہوں یا غیر عرب، مسلم ہوں یا غیر مسلم۔

🔸 اس مسئلے کی کوئی حد کسی نسل، مذہب یا فرقے سے وابستہ نہیں، اس نے مختلف آوازوں کو ایک مشترکہ مقصد کے تحت متحد کر دیا ہے، اور وہ ہے فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف کھڑا ہونا اور ان کے لیے آزادی، انصاف اور نجات کا مطالبہ کرنا، صیہونی دشمن سے۔

📍 فلسطین کے بارے میں لوگوں کے ضمیر کی بیداری کو دیگر مظلوم اقوام کی فریادوں تک بھی وسعت دینا چاہیے اور اسے فلسطین تک محدود نہیں رکھنا چاہیے
🔸 اگرچہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ فلسطین کا مسئلہ ہمارے زمانے کا سب سے شدید مسئلہ ہے، لیکن دنیا میں دیگر مظلوم اقوام بھی ہیں جو جدوجہد کر رہی ہیں، جیسے شام، پاکستان کے پاراچنار، افغانستان، آذربائیجان، بحرین، نائجیریا اور کئی دیگر ممالک۔

🔸 فلسطینی مسئلہ ہمیں یہ سکھانا چاہیے کہ ہم دنیا کے تمام مظلوم لوگوں کی فکر کریں اور جہاں بھی ہوں ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں۔ کیونکہ فلسطین کے لیے ہمارا موقف اور حمایت اسلامی اصولوں اور اقدار پر مبنی ہے، یعنی مظلوموں کی حمایت اور ظالم کے خلاف کھڑے ہونا۔

🔸 ہم دوسروں پر انگلی کیسے اٹھا سکتے ہیں کہ وہ فلسطین میں ہونے والی ناانصافی پر خاموش کیوں ہیں جبکہ ہم خود دیگر مسائل پر خاموش رہیں؟ ہاں، ہمارا علم محدود ہو سکتا ہے اور شاید ہمارے پاس دیگر مسائل کے مکمل سیاق و سباق کی معلومات نہ ہو، لیکن ہمیں بطور کارکن اور مظلوموں کے حقوق کے متلاشی ہونے کے ناطے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کہ مظلوموں کی آواز کو سنا جائے، قطع نظر ان کے وطن یا زبان کے، اور پوری تحقیق کے ساتھ دونوں طرف کی حقیقت جاننے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ منصفانہ فیصلہ کیا جا سکے۔

🔸 حق و باطل، اور مظلوموں کی حمایت کا مسئلہ فلسطین تک محدود نہیں بلکہ اس سے کہیں آگے تک جاتا ہے، اگرچہ ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اس کی ناانصافی کی شدت اور تاریخ میں اس کے وسیع اثرات کی بنا پر۔

1/3 - #بیان

🟢 @NWO313UR


Video is unavailable for watching
Show in Telegram
عراق کی اسلامی تحریک کے قائد (عہد اللہ)، سید ہاشم الحیدری (حفظہ اللہ):

"آج، کچھ بلاگرز کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران پر تنقید کرنا اور اس کا مذاق اڑانا ایک عام بات بن چکی ہے۔ بعض لوگوں کو عراق میں سیاسی مسائل درپیش ہو سکتے ہیں، تو وہ بغیر کسی حقیقی معلومات اور درستگی کے اسلامی جمہوریہ ایران کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں۔ حتیٰ کہ اگر ایران میں کچھ غلطیاں بھی ہوئی ہوں، کیا یہ جائز ہے کہ ایسی باتیں پھیلائی جائیں جو اسلام کو کمزور کریں؟ جمہوریہ کو کمزور کریں؟ مزاحمتی محاذ کو کمزور کریں؟ نجف کی دینی مرجعیت کو کمزور کریں؟ ولایتِ فقیہ کے تصور کو کمزور کریں؟ اگرچہ اختلافِ رائے ہو سکتا ہے، لیکن اس طرح کی کمزوری پیدا کرنا ایک قسم کا حرام اور گناہ ہے، یہاں تک کہ بہت سے دینی مراجع کے مطابق بھی۔

کچھ لوگ اس پر آزادی سے لکھتے ہیں، لیکن وہ امریکہ، یمن میں جرائم کا ارتکاب کرنے والے ممالک، "اسرائیل" اور فلسطین میں اس کے جرائم کے خلاف خاموش رہتے ہیں۔ کچھ بلاگرز ان مسائل پر ایک لفظ بھی نہیں بولتے اور امریکہ، "اسرائیل"، یمن کی جنگ، یا پاکستان، افغانستان، کشمیر، ہندوستان، نائجیریا میں جاری ظلم پر کچھ کہنے کی جرأت نہیں کرتے۔ ان کا سارا دھیان اسلامی جمہوریہ ایران پر تنقید کرنے پر مرکوز ہے، جبکہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اہل بیت (علیہم السلام) کے پیروکار ہیں... کیا یہ قابل قبول ہے؟"


🔹 سلفی، وہابی، سیکولر اور ملحد، کمیونسٹ، جدید کوفی شیعہ، لبرل شیعہ، برطانوی شیعہ، "اسرائیل"، امریکہ اور فہرست طویل ہے – یہ سب ایران کی اسلامی جمہوریہ، مزاحمتی محاذ اور دینی مرجعیت کے خلاف ایک ہی صف میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔

🔹 اگر یہ لوگ اسلام کے دشمنوں کے ساتھ صف آراء ہو رہے ہیں اور یا تو براہِ راست یا بالواسطہ ان کی خدمت کر رہے ہیں، تو آج یہی لوگ وہ ہیں جو کل امام حسین (علیہ السلام) کے خلاف لڑ رہے تھے اور کل یہی امام مہدی (عجل اللہ فرجہ) کے خلاف کھڑے ہوں گے۔

🟢 @NWO313UR


#خصوصی

رمضان میں قرآن خوانی کی تقریب کشمیر میں - حصہ دوم

مقدس ماہِ رمضان کے موقع پر بھارتی زیر انتظام کشمیر کے شہر سری نگر میں دارسگاہ (دینی مدرسہ) امام رضا (ع) میں قرآن خوانی کی روح پرور تقریب منعقد ہوئی۔

📸 تصاویر: عادل عباس
✖️ عادل عباس X پر
🌐 عادل عباس انسٹاگرام پر

🟢 @NWO313UR


#خصوصی

رمضان میں قرآن خوانی کی تقریب کشمیر میں

مقدس ماہِ رمضان کے موقع پر بھارتی زیر انتظام کشمیر کے شہر سری نگر میں دارسگاہ (دینی مدرسہ) امام رضا (ع) میں قرآن خوانی کی روح پرور تقریب منعقد ہوئی۔

📸 تصاویر: عادل عباس
✖️ عادل عباس X پر
🌐 عادل عباس انسٹاگرام پر

🟢 @NWO313UR


بسم اللہ الرحمن الرحیم، اور درود و سلام ہو انبیاء و رسل کے سردار، خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کی پاک و طیب آل اور برگزیدہ اصحاب پر۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{قیامت قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا} – القمر 1


گہرے غم کے ساتھ، ہم مؤمن مردوں اور عورتوں کو ہمارے مولا، امیرالمؤمنین، امام علی (علیہ السلام) کی المناک اور دردناک شہادت کی برسی پر مخلصانہ تعزیت پیش کرتے ہیں۔ وہ دن جب ہدایت کے ستون منہدم ہوئے، جب نماز کو اس کے محراب میں قتل کر دیا گیا، جب ہم رسول کے امین، مؤمنوں کے ساتھی، سب سے زیادہ پرہیزگار اور پاک، عبادت گزاروں میں سب سے پہلے، مؤمنوں کے باپ سے جدا ہوئے۔ انہیں ملعون ابن ملجم نے مسجد کوفہ میں نماز پڑھتے ہوئے زہر آلود تلوار سے سر پر وار کر کے زخمی کیا، اور تین دن بعد شہید ہو گئے۔

ہمارے مولا، امیرالمؤمنین کی شہادت کی برسی 21 رمضان کو لیلۃ القدر کی شب واقع ہوتی ہے، وہ شب جس میں قرآن نازل کیا گیا اور ملائکہ اور روح ہر امر میں اپنے رب کے اذن سے اترتے ہیں، جو اس مبارک مہینے کی سب سے افضل رات ہے۔

ان راتوں میں زخم تازہ ہو جاتے ہیں، خون بہنے کا درد محسوس ہوتا ہے، اور غم اس طرح دوبارہ جیتا جاتا ہے جیسے آج ہی واقعہ پیش آیا ہو۔ ہم امیرالمؤمنین اور ان کی ولایت کے بغیر کچھ بھی نہیں، جس کے ذریعے ہمارے لیے حقیقی محمدی اسلام محفوظ رہا۔ اور ان کے بغیر، اسلام باقی نہ رہتا اور امت گمراہ ہو جاتی، کیونکہ وہ نبی کے جانشین ہیں۔

بیشک، امام علی (ع) نے رب کعبہ کی قسم، کامیابی حاصل کی، وہ کامیاب ہوئے اور ان کے شیعہ کامیاب ہوئے، اور جو گمراہ ہوئے وہ نقصان میں رہے۔ اللہ قاتلوں، قتل کی سازش کرنے والوں، ان کی شہادت پر خوش ہونے والوں اور ان کے قتل پر سجدہ شکر ادا کرنے والے پر لعنت کرے۔ اے اللہ! جو ان سے محبت کرے، ان سے محبت کر، اور جو ان سے دشمنی کرے، ان سے دشمنی کر۔ جو ان کی نصرت کرے، اس کی مدد کر، اور جو ان کو چھوڑ دے، اسے چھوڑ دے۔

ہم ایک بار پھر مؤمن مردوں اور عورتوں کو امام علی (ع) کی شہادت کے غم میں تعزیت پیش کرتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں امیرالمؤمنین کی ولایت کو مضبوطی سے تھامنے والوں میں سے قرار دے اور ہمیں اپنے دین پر ثابت قدم رکھے۔

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ

ہفتہ، 21 رمضان 1446 - 22 مارچ 2025

#بیان

— رائڈرو (عباس)، لیڈر آف نیو ورلڈ آرڈر ٣١٣

🟢 @NWO313UR


اللہ امام علی (علیہ السلام) کے قاتلوں پر لعنت کرے، اور اللہ ان لوگوں پر بھی لعنت کرے جنہوں نے اس کی سازش کی، اس پر خوشی منائی، اور جب امام شہید ہوئے تو سجدۂ شکر ادا کیا۔


#اسلامى

امیر المؤمنین، امام علی (علیہ السلام):

"یہ ہوسکتا ہے کہ تم اللہ سے کسی چیز کا سوال کرو اور وہ تمہیں نہ دے، تاکہ بعد میں تمہیں اس سے بہتر چیز عطا کرے۔"


📖 نہج البلاغہ، خط ۳۱

جمعہ مبارک ہو! اللہ آپ کی دعاؤں، روزوں اور نیک اعمال کو قبول فرمائے۔

اللہ ان تمام افراد پر رحمت فرمائے جو شہداء، مؤمن مردوں اور عورتوں کی ارواح کے لیے سورۃ الفاتحہ پڑھتے ہیں اور تمام بیماروں اور ضرورت مندوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔ اور ہمیں بھی اپنی مخلص دعاؤں میں یاد رکھیں، شاید آپ اللہ کے نزدیک بلند مقام رکھتے ہوں۔ اور درود و سلام ہو محمد اور آل محمد پر۔

🟢 @NWO313UR


#آج_کے_دن

آج، 19 رمضان، وہ المناک دن ہے جب چاند دو ٹکڑے ہوگیا، جب ہدایت کے ستون گرادیے گئے، جب امام علی (علیہ السلام) کو ملعون ابن ملجم (لعنت اللہ علیہ) نے نماز میں حملہ کر کے زخمی کر دیا۔

امام علی (علیہ السلام) نماز میں سجدہ طویل کر رہے تھے، ابن ملجم (لعنت اللہ علیہ) گھات میں بیٹھا تھا تاکہ امام کو قتل کرے، اس نے امام کو ایک رکعت مکمل کرنے دی، جب امام نے سجدے سے سر اٹھایا تو ملعون ابن ملجم نے اپنی تلوار نکالی، آگے بڑھا اور امام کے سر پر وار کیا۔ جب امام کو تلوار لگی تو انہوں نے فرمایا: "رب کعبہ کی قسم! میں کامیاب ہوگیا۔"

امام (علیہ السلام) کے قتل کی سازش صرف خوارج تک محدود نہ تھی بلکہ اس المناک واقعہ کی منصوبہ بندی، مالی مدد اور عمل درآمد میں امویوں کا بھی بہت بڑا کردار تھا۔ اس اموی شرکت کے بے شمار شواہد موجود ہیں، جن میں سے ایک:

جب یزید ابن معاویہ (لعنت اللہ علیہ) کے دربار میں قیدیوں کو لایا گیا تو بعض اموی فخر سے کہہ رہے تھے:

"ہم نے علی اور علی کے بیٹوں کو ہند [معاویہ کی ماں] کی تلواروں اور نیزوں سے قتل کیا۔"

امام (علیہ السلام) اپنی شہادت سے پہلے تین دن تک زخمی حالت میں رہے، اور اس دوران اللہ تعالیٰ کے حکم سے امامت اپنے بیٹے امام حسن (علیہ السلام) کے سپرد کی تاکہ وہ اپنے بعد امت کی رہنمائی کریں۔

🟢 @NWO313UR


📍 ماہ رمضان ہمیں جہاد (جدوجہد) میں ہمارے انفرادی کردار کی یاد دلاتا ہے
🔸 جس طرح امام حسن (علیہ السلام) نے ہمیں سکھایا کہ جہاد محض میدان جنگ میں لڑا جانے والا معرکہ نہیں، اسی طرح ماہ رمضان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ سب سے اہم جدوجہد ہمارے اندر موجود ہے۔ یہ مہینہ ہمیں اپنے عزم کو مضبوط کرنے، اپنے دلوں کو پاک کرنے اور اللہ سے اپنے تعلق کو بلند کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ خود احتسابی کا مہینہ ہے، جو ہمیں یاد دلاتا ہے کہ سب سے بڑا جہاد مسلسل خود کو پاک کرنے کی کوشش ہے، جو رمضان کے بعد بھی جاری رہنی چاہیے۔

🔸 آج ہم ماہ رمضان کے وسط میں ہیں، اور ہمیں ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کو مضبوط کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، نہ صرف اس مہینے میں بلکہ اس کے بعد بھی۔ ہاں، ہمیں ہمیشہ اللہ کے قریب رہنا چاہیے اور اپنی عبادات، خیالات، الفاظ اور اعمال میں اخلاص اختیار کرنا چاہیے جب تک ہم زندہ ہیں۔ درحقیقت، یہ مقدس مہینہ اصلاح، توبہ اور روح کو پاک کرنے کا موقع ہے، کیونکہ اس مہینے میں اجر و ثواب دگنا ہو جاتا ہے، اور اس میں وہ لذت ہے جو دیگر دنوں میں نہیں ملتی، جو ہر مسلمان مرد و عورت کے لیے اللہ کے قریب ہونے کی عادت ڈالنے کا ایک سنہری موقع ہے۔

🔸 ایک مرتبہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک جنگ کے بعد مسلمانوں سے فرمایا:
"مبارک ہو ان لوگوں کو جنہوں نے چھوٹے جہاد کو مکمل کر لیا اور ان کے لیے اب بڑا جہاد باقی ہے۔" کسی نے عرض کیا: "یا رسول اللہ، بڑا جہاد کیا ہے؟" آپ نے فرمایا: "نفس کا جہاد۔" پھر آپ نے فرمایا: "بہترین جہاد وہ ہے جو انسان اپنے نفس کے ساتھ کرے جو اس کے اندر ہے۔"


🔸 نفس کا جہاد سب سے طویل اور سب سے زیادہ تھکا دینے والی جنگ ہے، جسے صرف ماہ رمضان تک محدود نہیں رکھنا چاہیے۔ یہ جدوجہد رمضان کے بعد بھی جاری رہنی چاہیے، اور مستقل مزاجی کے ساتھ سال بھر اللہ سے قریب رہنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ سچی وابستگی کا تقاضا یہ ہے کہ ہم صرف واجبات پر اکتفا نہ کریں بلکہ مسلسل ایسے اعمال کریں جو ہمیں مزید پاک کریں اور اللہ تعالیٰ کے قریب لے جائیں، اور ان تمام چیزوں سے دور رہیں جو ہمیں اللہ سے دور کرتی ہیں۔

ہم ایک بار پھر امام حسن المجتبیٰ (علیہ السلام) کی بابرکت ولادت پر امت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہماری دعاؤں، روزوں، اور نیک اعمال کو قبول فرمائے۔

اللہ کی سلامتی، رحمت اور برکتیں آپ پر ہوں۔

اتوار، 15 رمضان، 1446 - 16 مارچ، 2025

2/2 - #بیان

— رائڈرو (عباس)، لیڈر آف نیو ورلڈ آرڈر ٣١٣

🟢 @NWO313UR


بسم اللہ الرحمن الرحیم، اور درود و سلام ہو انبیاء و رسل کے سردار، خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کی پاک و طیب آل اور برگزیدہ اصحاب پر۔

امام حسن (علیہ السلام):
"اللہ نے ماہ رمضان کو اپنی مخلوق کے لیے ایک دوڑ کا میدان بنایا تاکہ وہ اس کی اطاعت میں ایک دوسرے سے آگے بڑھیں اور اس کی رضا حاصل کریں۔ کچھ لوگ سبقت لے گئے اور کامیاب ہوئے، جبکہ کچھ پیچھے رہ گئے اور مایوس ہوگئے۔"


ہم مومن مردوں اور عورتوں کو اس بابرکت موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں، حضرت امام حسن ابن علی ابن ابی طالب (علیہ السلام)، المجتبی، الزکی، اور اونٹنی کی ماں کو ذلیل کرنے والے کی ولادت باسعادت پر۔

حسن عربی میں "بھلائی" یا "فضیلت" کے معنی میں آتا ہے۔ امام حسن (علیہ السلام) کو یہ نام اللہ تعالیٰ کی وحی کے ذریعے حضرت جبرائیل کے ذریعہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیا گیا، اور یہ وہ نام تھا جو ان سے پہلے کسی کو نہیں دیا گیا تھا۔ یہ نام حضرت ہارون نبی (علیہ السلام) کے بیٹوں شبر اور شبیر سے ماخوذ ہے۔

📍 امام حسن (علیہ السلام) نے ہمیں سکھایا کہ جہاد ہمیشہ میدان جنگ میں نہیں ہوتا
🔸 حق اور باطل کے درمیان جنگ ہمیشہ سے رہی ہے۔ ان کے دور امامت میں جنگ نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ حق کی صف خاموش ہوگئی، بلکہ اس نے باطل کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مختلف حکمت عملی اپنائی۔

🔸 اور میدان جنگ میں جہاد تبھی مؤثر ہوتا ہے جب امت کا ایمان، شعور، اور بصیرت بلند سطح پر ہو، تاکہ اس کا عقیدہ مضبوط اور مستحکم ہو اور امت اپنی راہ کو صحیح طور پر پہچان کر دشمن کے فریب اور دھوکے کو سمجھے اور اس کا مقابلہ کرے۔

📍 جس طرح امام حسن (علیہ السلام) کے دور میں دشمن نے دھوکہ اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا، آج بھی ہم انہی ہتھکنڈوں کا سامنا کر رہے ہیں، جو ہمارے ایمان اور حوصلے کو کمزور کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں
🔸 امام حسن (علیہ السلام) کے دور میں لوگوں میں سب سے بڑی کمزوری سیاسی فہم اور تجزیہ کرنے کی صلاحیت کی کمی تھی۔ اس وقت کے دشمن، معاویہ (لعنت اللہ علیہ)، نے اس کمزوری سے فائدہ اٹھا کر پروپیگنڈا مہمات شروع کیں، افواہیں پھیلائیں تاکہ لوگوں میں شک و شبہ پیدا کرکے امت کو کمزور کیا جا سکے اور امام کی قیادت پر اعتماد ختم کیا جا سکے۔

🔸 امام حسن (علیہ السلام) کے زمانے میں چیلنج فکری سطح پر تھا، جو سمجھ، شعور، اور بصیرت سے جڑا ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی امامت کے دوران امت کو بیداری کی راہ دکھائی، یہاں تک کہ ان کے بھائی امام حسین (علیہ السلام) کے دور میں حق اور باطل کی سب سے بڑی جنگ، واقعہ کربلا، برپا ہوئی۔ امام حسن (علیہ السلام) نے سیاسی شعور کو فروغ دیا اور ملعون اموی دشمن کے فساد کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے امت کو لاپرواہی سے روکا اور غیر تیار قوم کو جنگ میں دھکیلنے سے اجتناب کیا۔

🔸 آج کا دشمن بھی مختلف نہیں ہے، وہ بھی گمراہ کن اور حقیقت کو مسخ کرنے والی میڈیا مہم چلا رہا ہے تاکہ لوگوں کی روحانی طاقت اور ایمان کو کمزور کرے، ان کی فکری راہ کو بدل دے اور شکست خوردہ سوچ پیدا کرے۔ ہمارا فرض ہے کہ اس باطل کا مقابلہ وضاحت کے جہاد سے کریں اور خاص طور پر نوجوانوں میں اٹھنے والے شبہات کو دور کریں۔ سیاسی اور فکری بیداری امت کی قسمت اور اس کے راستے کا تعین کرتی ہے، خاص طور پر جب ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں فتنہ تیزی سے پھیلتا ہے اور لوگوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

1/2 - #بیان

🟢 @NWO313UR


#تبصرہ

امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے:

"اللہ کی قسم تم آزمائے جاؤ گے، اللہ کی قسم تمہیں چھانٹا جائے گا، اللہ کی قسم تمہیں غربال کیا جائے گا، یہاں تک کہ صرف نایاب لوگ ہی باقی رہ جائیں گے۔"


امام باقر علیہ السلام نے فرمایا:

"حق کہو، چاہے وہ تمہارے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔"


بہت سے شیعہ یہ سمجھتے ہیں کہ بس چونکہ وہ ولایتِ امیرالمؤمنین علیہ السلام کے حامل ہیں اور اپنے زمانے کے معاویہ کے خلاف کھڑے ہیں، تو وہ امتحان میں کامیاب ہو چکے اور اب مزید آزمائش میں نہیں آئیں گے۔ وہ ان لوگوں کو جو الہیٰ حق کو رد کرتے ہیں، حقیر سمجھتے ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ کئی امتحانات میں ناکام ہوں گے، یہاں تک کہ صرف چند ہی باقی رہ جائیں گے۔ تو جو اپنے اندر کے "معاویہ" سے لڑنے اور اپنے نفس کے باطل کو مٹانے میں ناکام ہو، وہ کیسے کامیاب ہوگا؟

کتنے ہی لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ہر حال میں مطلق سچائی کے ساتھ ہیں، مگر جب آزمائش دوست یا رشتہ دار کے خلاف کھڑے ہونے کی آئے، تو حق کو چھوڑ دیتے ہیں اور اس سے خیانت کرتے ہیں۔

اس واقعے سے سبق یہ ملتا ہے کہ صرف شیعہ ہونا اور مزاحمت کے محاذ پر ہونا تمہیں آزمائش سے مستثنیٰ نہیں کرتا۔ تمہیں اب بھی آزمایا جائے گا اور ان امتحانات میں بہت سے لوگ ناکام ہوں گے۔ ہاں، آزمائشیں تباہیاں اور تفرقہ پیدا کر سکتی ہیں، مگر وہی آزمائشیں خالص لوگوں کو منافقوں سے بھی جدا کرتی ہیں۔

کیا تم مزید آزمائشوں کے لیے تیار ہو جو تمہارا حلقہ مزید چھوٹا کر دیں گی؟ کیا تم یہ تسلیم کرنے کے لیے تیار ہو کہ تمہارے قریبی لوگ بھی گمراہ ہو سکتے ہیں؟ کیا تم یہ تسلیم کرنے کے لیے تیار ہو کہ تم خود بھی غلط ہو سکتے ہو؟ کیا تم صرف نعرے اور خوبصورت الفاظ کے پیچھے چلتے ہو یا تم سچے عمل کے لوگ ہو؟

ہم اللہ سے ہدایت اور ثابت قدمی کی دعا کرتے ہیں۔

🟢 @NWO313UR


#اسلامى

امام صادق (علیہ السلام):

"زندگی کے تمام اتار چڑھاؤ کے پیچھے، خدا کا فیصلہ، اس کی مرضی اور ایک آزمائش ہوتی ہے۔"


📖 الکافی، جلد ۱، صفحہ ۱۵۲

جمعہ مبارک ہو! اللہ آپ کی دعاؤں، روزوں اور نیک اعمال کو قبول فرمائے۔

اللہ ان تمام افراد پر رحمت فرمائے جو شہداء، مؤمن مردوں اور عورتوں کی ارواح کے لیے سورۃ الفاتحہ پڑھتے ہیں اور تمام بیماروں اور ضرورت مندوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔ اور ہمیں بھی اپنی مخلص دعاؤں میں یاد رکھیں، شاید آپ اللہ کے نزدیک بلند مقام رکھتے ہوں۔ اور درود و سلام ہو محمد اور آل محمد پر۔

🟢 @NWO313UR


بسم اللہ الرحمن الرحیم، اور درود و سلام ہو انبیاء و رسل کے سردار، خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کی پاک و طیب آل اور برگزیدہ اصحاب پر۔

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ خدیجہ (علیہا السلام) کے بارے میں فرمایا:
"اللہ کی قسم، اللہ نے اسے کسی اور سے بہتر نہیں بدلا۔ اس نے میری تصدیق کی جب لوگ میری تکذیب کرتے تھے، اس نے میری تصدیق کی جب لوگ مجھے جھوٹا کہتے تھے، اس نے اپنے مال سے میری مدد کی جب لوگ مجھے محروم کرتے تھے، اور اللہ نے مجھے اس کے بچوں سے نوازا اور لوگوں کے بچوں سے محروم کیا۔"


ہم مؤمنین کو ام المؤمنین سیدہ خدیجہ بنت خویلد (علیہا السلام) کی وفات کی سالگرہ پر تعزیت پیش کرتے ہیں، جو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیوی تھیں۔

سیدہ خدیجہ (علیہا السلام) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پہلی بیوی تھیں، فاطمہ الزہرا (علیہا السلام) کی والدہ اور اسلام قبول کرنے والی پہلی عورت تھیں۔ وہ قریش کی خواتین میں اپنی عقل، حکمت اور تجارت میں مال و دولت کی فراوانی کے لئے مشہور تھیں۔

سیدہ خدیجہ (علیہا السلام) صرف نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیوی نہیں تھیں، جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قریش کے مشرکوں کے خلاف تنہا کھڑے تھے، وہ ان کے ساتھ ثابت قدمی سے کھڑی تھیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشن کے لئے ان کی سچی وفاداری اور پختہ ایمان کی وجہ سے، انہوں نے اسلام کے پھیلاؤ کے لئے اپنا مال وقف کر دیا۔ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سکون دیا اور ان کے نبوی مشن میں ان کی مدد کی تاکہ وہ اپنے مقاصد کو پورا کر سکیں اور اپنے الہی ذمہ داریوں کو ادا کر سکیں۔

ان کی یہ عالی صفات اور پختہ موقف ان کے لئے ایک مضبوط نمونہ بن گئے، جو خواتین، خاص طور پر نیک بیویوں کے لیے ایک نمونہ ہیں کہ وہ وفاداری، حمایت، قربانی اور ذمہ داری کے سچے مفہوم کو سمجھیں۔ ایک ایسا نمونہ جو یہ دکھاتا ہے کہ بیوی واقعی اپنے شوہر کی زندگی میں ہر چیز میں شراکت دار ہے، چاہے وہ خوشی ہو یا غم، عمل اور باتوں کے ذریعے۔

إنا لله وإنا إليه راجعون

منگل، 10 رمضان 1446 - 11 مارچ 2025

#بیان

— رائڈرو (عباس)، لیڈر آف نیو ورلڈ آرڈر ٣١٣

🟢 @NWO313UR


نبی اکرم (ص) نے امام علی (ع) سے فرمایا:

"اے علی! تم سے محبت وہی کرے گا جس کی ولادت پاک ہوگی، اور تم سے بغض وہی رکھے گا جس کی ولادت ناپاک ہوگی۔ تمہاری ولایت صرف مؤمن قبول کرے گا اور تمہاری عداوت صرف کافر رکھے گا۔"


📖 بحار الأنوار، جلد 27، صفحہ 145

🟢 @NWO313UR


#اسلامى

امام رضا (علیہ السلام) نے فرمایا:

"جو شخص اللہ عزوجل کی طرف سے تھوڑی روزی پر راضی ہو، اللہ اس کے تھوڑے عمل سے راضی ہو جاتا ہے۔"


📖 بحار الانوار، جلد 75، صفحہ 349

یہ بابرکت جمعہ، جو ماہ رمضان کے پہلے دن سے موافق ہے، اسی دن لوگوں نے امام رضا (علیہ السلام) سے بیعت کی تھی، یعنی 6 رمضان 201 ہجری۔

جمعہ مبارک ہو! اللہ آپ کی دعاؤں، روزوں اور نیک اعمال کو قبول فرمائے۔

اللہ ان تمام افراد پر رحمت فرمائے جو شہداء، مؤمن مردوں اور عورتوں کی ارواح کے لیے سورۃ الفاتحہ پڑھتے ہیں اور تمام بیماروں، زخمیوں اور ضرورت مندوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔ اور ہمیں بھی اپنی مخلص دعاؤں میں یاد رکھیں، شاید آپ اللہ کے نزدیک بلند مقام رکھتے ہوں۔ اور درود و سلام ہو محمد اور آل محمد پر۔

🟢 @NWO313UR



18 last posts shown.